مسکراہٹ تو سب ہی کے لبوں پر آتی ہے مگر یہ مسکرانا اسی وقت پیارا اور دلکش لگتا ہے جب یہ مسکان خوبصورت‘ چمکدار اور صحت مند دانتوں کے ساتھ ہو۔اچھی صحت کی تکمیل کے لئے یا بھر پور مسکان کے لئے دانتوں کی صحت خیال رکھنا شروع کیجئے۔لفظوں کی ادائیگی یعنی عام بول چال‘ خوراک کھانے اور چبانے کا کام دانتوں ہی سے لیا جاتا ہے‘ اس لئے ان پر توجہ دینا بے حد ضروری ہے۔اگر آپ کے کئی دانت ٹوٹے ہوں گے تو آپ غذا کو مکمل طور پر چبا کر نہیں کھاسکیں گے اور ایسی غذا نگل کر معدہ پر بوجھ بنتی ہے یعنی یوں سمجھئے کہ جو کام دانتوں کے کرنے کا ہے وہ اب معدے کو سونپ دیا گیا اور اسی طرح غذا کو دیر سے ہضم ہونا یقینی ہوجاتا ہے۔ذیل میں دانتوں کی صفائی‘ حفاظت اور انہیں مضبوط و چمکدار بنانے کے حوالے سے چند ہدایات پیش کی جارہی ہیں جو دانتوں کے حوالے سے کارگر ہوں گی۔
دانت صاف کرنے صحیح طریقہ
برش کا انتخاب کرتے وقت اپنے مسوڑھوں کا خیال رکھیے۔آج کل بازار میں لمبے ‘ ریشے یا بالوں والے مختلف ساخت کے برشز متعارف کروائے گئے ہیں جن کے ریشے دانتوں کے درمیانی حصوں سے غذا چھوٹے چھوٹے ذرات کو باہر نکالنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔برش کرنے کا طریقہ میڈیا کے علاوہ ڈینٹسٹ سے سیکھنا چاہیے کیونکہ غلط انداز سے برش کرنا فائدہ مند نہیں ہوتا۔برش کو مسوڑھوں کے متوازی نہیں چلانا چاہیے بلکہ اوپر سے نیچے یا نیچے سے اوپر اسی زاوئیے سے چلائیں۔دن میں کم از کم دو مرتبہ ورنہ ہر میٹھا کھانا کھانے کے بعد برش کر لینا چاہیے ور نہ دانتوں کا خلال تو ضرور کرنا چاہیے تاکہ غذا کے ذرات دانتوں کے اطراف تیزابیت نہ پیدا ہونے دیں۔یہ قطعی اسراف نہیں کہ ہر دو ماہ بعد برش تبدیل کر لیا جائے۔آپ غور کریں کہ زیادہ عرصہ تک ایک ہی برش استعمال کرتے رہنے سے ریشے کمزور پڑ جاتے ہیں اور مڑ بھی جاتے ہیں یعنی پہلے والی ساخت تا دیر برقرار نہیں رہتی۔
اخروٹ اور بادام توڑنے والے دانت
مسواک کرنا سنت نبویﷺ ہے‘ کیا ہی اچھا ہو کہ ہم اس اچھی عادت کو اپنا لیں مگر مسواک کرنے کا اصول یہ ہے کہ اسے چبانا چاہیے۔قدرت کے اس سائنسی توجیہ اور حکمت کو سمجھئے کہ دانتوں اور مسوڑھوں کی ورزش کے کیا خوبصورت پہلو اجا گر کئے گئے ہیں۔جدید طرز زندگی میں برشنگ کا بھی یہی کردار ہے۔دانت کھٹے کردینا تو ایک محاورہ ہے‘اصل حقیقت یہ ہے کہ بہادری کے زعم میں دانتوں سے اخروٹ چبا لینا یا کارک یا بوتل کے ڈھکن کو کھولنے کی کوشش کرنا عام ہے مگر اس سے دانت کمزور پڑتے ہیں کیونکہ یہ اپنی جگہ سے ہل جاتے ہیں۔طاقت اور مردانگی کا مظاہر ہ کرنے کے اور بھی مواقع آسکتے ہیں۔اخروٹ اور بادام توڑتے توڑتے دانت گرگیا یا ہلنے لگا تو ایک دن ایسا بھی آسکتا ہے جب یہ بادام اور اخروٹ کی گریوں کو چبانے کے لائق بھی نہ رہیں گے۔
پُرکشش‘دلکش اور خوبصورت مسکراہٹ
دودھ اور دانتوں کی صحت کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ دودھ سے زیادہ رغبت نہ ہو تو دودھ سے بنی اشیاء جیسے کھیر‘ فرنی‘ کسٹرڈ یا مختلف حلوے جن میں شکر کی مقدار کم کرلیں کیونکہ یہ شکر مصنوعی ہوتی اور دانتوں کو خراب کرتی ہے لیکن دودھ میں کیلشیم کی وسیع مقدار موجود ہے جو آپ کے لئے بے حد مفید ہے تاہم وٹامن اے اور ڈی بھی
لازمی جزو ہوتے ہیں۔ زیادہ گرم چائے‘ قہوہ یا دوسرے کھانے کی اشیاء لینے سے گریز کریں۔ آپ نے اکثرمشہور شخصیات کے پیلے دانت کم ہی دیکھے ہوں گے کیونکہ یہ چمک دمک کی جس دنیا سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایسا نہیں کہ انہیںدیکھ کر مایوس ہو جائیں کہ ان جیسی مسکان نہ بنا سکیں گے۔چائے‘ کافی‘ جوسز‘ کولڈ ڈرنکس‘ مٹھائیوں اور خاص کر سگریٹ کی لت سے پیچھا چھڑا سکتے ہیں۔ آپ برش کو لیموں کے رس میں بھگوئیں‘ اس کے بعد سوڈا بائی کاربونیٹ میں ڈبوئیں پھر برش کرلیں۔ آپ کے دانت موتیوں کے مانند چمکنے لگیں گے۔(خبردار یہ اجزاء حلق سے نہ اتریں)۔
کڑوے سرسوں کےتیل میں قدرے نمک ملا کر دانت صاف کریں۔ دانت چمکدار بھی ہوں گے اور مسوڑھوں میں جمع گندا مواد بھی دھل جائے گا۔لونگ کا تیل گھر میں محفوظ رکھیں‘ مسوڑھوں کبھی مالش کرلیں تو سوجن کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔ مسوڑھوں کو صحت مند و توانا رکھنے کے لئے نمک ‘ کالی مرچ پسی ہوئی‘ سرسوں کا تیل‘ ان سب اجزاء کو باہم بلا کر یہ پیسٹ استعمال کریں۔ مسوڑھوں کی بساند دور ہوگی اور بیکٹیریا والا مواد بہہ جائے گا۔مسوڑھوں اور دانتوں کی بے حسی دور کرنے کے لئے لیموں کے بیج چبانے چاہیں مگر انہیں نگلنا نہیں ہے۔ دانتوں کی مسلسل دیکھ بھال ہوتی رہنی چاہیے ورنہ ہر دوسرے تیسرے مہینے ڈینٹل کلینک کے چکر لگانے پڑتے ہیں لہٰذا اپنے دانتوں کی فکر کیجئے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں